دوسرے ملک میں نماز عیدین ادا کر لی تو کیا اپنے ملک میں بھی ادا کرنی پڑی گی؟


سوال نمبر 2120

 السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ ایک آدمی باہر سے عید کی نماز پڑھ کر آیا ہے تو کیا انڈیا میں پھر سے نمازِ عید پڑھ سکتا ہے؟

(سائل:غلام قادر، انڈیا)



وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:

جی ہاں! دوبارہ وہ نمازِ عید پڑھ سکتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔چنانچہ علامہ سراج الدین ابو محمد علی بن عثمان حنفی متوفی٥٦٩ھ لکھتے ہیں:إذا صلی العيد في بلدة، ثم انتهی من الغد إلی قوم يصلون صلاة العيد في بلدة أخری، فصلی معهم لم يكره۔(الفتاوی السراجیة،کتاب الصلاة،باب صلاة العیدین،ص١١٠)

یعنی،جب کوئی شخص کسی شہر میں نمازِ عید پڑھنے کے بعد اگلے دن کسی ایسی قوم کے پاس پہنچے کہ جو دوسرے شہر میں نمازِ عید پڑھ رہے ہوں، اور وہ بھی ان کے ساتھ نمازِ عید پڑھ لے، تو اس میں کراہت نہیں ہے۔

   لہٰذا ثابت ہوا کہ شخصِ مذکور پر انڈیا پہنچنے کے بعد اگرچہ پھر سے نمازِ عید پڑھنا واجب نہیں ہے، لیکن اگر وہ پڑھ لے تو اس میں کوئی مضائقہ بھی نہیں ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:

محمد اُسامہ قادری

پاکستان،کراچی

منگل،٢٢/شوال،١٤٤٣ھ۔٢٤/مئی،٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney