حضرت اورنگ زیب عالمگیر رحمتہ اللہ علیہ اللہ کے ولی تھے!

 

سوال نمبر 2124

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

کیا اورنگزیب عالمگیر رحمۃ اللہ علیہ اللہ کے ولی تھے ان کا نام و نسب کیا ہے اور ان کے کارنامے کیا ہیں آگاہ فرمائیں ؟

المستفتی:-  عبد الرحمن صاحب




وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

الجواب بعون الملک العزیز الوھاب 

حضرت اورنگ زیب عالمگیر رحمۃ اللہ علیہ عدل و انصاف کو پسند کرنے والے سلطان نیک دل متقی پرہیزگار اللہ کے ولی تھے 

آپ کا اسم مبارک اورنگ زیب عالمگیر ہی ہے اور کنیت ابو المظفر جب کہ لقب محی الدین سلطان المعظم سلطان الہند وغیرہ ہیں تو معلوم ہوا کہ آپ کا پورا نام سلطان المعظم ابو المظفر محی الملۃ والدین اورنگ زیب عالمگیر رحمۃ اللہ علیہ ہے۔ 

سلسۂ نسب یوں ہے سلطان اورنگ زیب عالمگیر بن شاہجہاں بن سلطان نورالدین جہانگیر ہے ۔


آپ علیہ الرحمہ کے بڑے بڑے کارنامے ہیں جس کے لۓ طویل تحریر درکار ہے جو یہاں مناسب نہیں البتہ ان میں سے سب سے بڑا علمی کارنامہ فقہ حنفی کے فتاوی کا عظیم مجموعہ، فتاوی عالمگیری،کی تدوین ہے اس کی تدوین کا بنیادی مقصد عالم اسلام میں اسلامی احکامات کی ترویج و اشاعت مقصد تھا اس کام کے لئے آپ نے ہندوستان کے معروف و مشہور بڑے بڑے علماء فقہاء کو جمع کیا ان کے وظیفے مقرر فرماۓ اور انہیں یہ ذمہ داری سونپی جنہوں نےطویل محنت کے بعد یہ مجموعہ تیار کیا !


(سیرت حضرت اورنگ زیب عالمگیر رحمۃ اللہ علیہ صفحہ ۳ تا ۸ مطبع الفلاح سوشل ویلفیئر سوسائٹی راج محل صاحب گنج جھارکھنڈ الہند )

مزید تفصیل کے لۓ" علماۓہند کا شاندار ماضی "اورمجددین اسلام نمبر"کی جانب رجوع فرماٸیں۔ 


مفسر قرآن حضرت علامہ ملا جیون رحمۃ اللہ علیہ اپنی مشہور زمانہ کتاب تفسیرات احمدیہ میں لکھتے ہیں:

جب میں نے یہ تفسیر مکمل کی اس وقت بادشاہی دور تھا ملک خوشحال اور شریعت کا جھنڈا نہایت عزت و وقار کے ساتھ بلند تھا احکام شرعیہ کی پاکیزگی اور علوم شرعیہ کے غلبہ کا دور تھا کفر کی تمام رسومات مٹ گئی تھیں بدکاریوں کی گندگی سے ملک پاک و صاف تھا اور حدود شرعیہ قائم تھیں مشرق و مغرب شمال و جنوب یعنی ملک کے گوشہ گوشہ میں جمعہ و عیدین کے مجمع ہوتے تھے یہ سب کچھ جس شہنشاہ کی بدولت تھا اس کا کا اسم گرامی محی الدین محمد اورنگزیب عالمگیر تھا جو مومنوں کا سلطان تھا دنیا والوں کی باگ ڈور کا مالک شریعت قویمہ کا ناصر سید کے راستہ راہرو عدل و انصاف کے بستروں کو بچھانے والا ظلم اور زیادتی کی بنیادیں اکھیڑنے والا روشن شریعت کو رواج دینے والا ملت نورانیہ حنفیہ کی بنیاد رکھنے والا قابل فخر اورقابل تقلید افعال سَر انجام دینے والا مراتب و مناقب کا جامع موتیوں سے بھرا سمندر اور چھوٹے بڑے صاحبان کا فضل مربی تھا

(مترجم صفحہ ۲۳ مکتبہ ادبی دنیا مٹیامحل جامع مسجد دہلی)


حضرت علامہ مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں 

"حضرت محی الدین عالمگیر اورنگزیب علیہ الرحمۃ والرضوان سلطان اسلام ہونے کے ساتھ حافظ قرآن عالم دین عادل و متقی پرہیزگار تھے جن کی نگرانی میں فتاوی عالمگیری جیسی عظیم و جلیل ضخیم کتاب مرتب ہوئی وہ عالم دین نہ ہوگا تو پھر عالم دین کون ہوگا "

(اور آگے فرماتے ہیں )

"حقیقت یہ ہے کہ حضرت اورنگزیب عالمگیر علیہ الرحمۃ والرضوان شعائر اسلام کے پاسباں مروج شریعت اسلامیہ دین کے غازی مجاہد اور مجدد تھے "

(فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ ۸۳ ، ۸۴ دار الاشاعت فیض الرسول براؤں شریف) 


واللہ تعالی اعلم بالصواب 

کتبــــــــــــــــہ 

محمد معراج رضوی براہی سنبھل یوپی الہند







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney