قربانی کے گوشت کو پندرہ دن تک رکھ کر کھانا کیسا ہے؟

سوال نمبر 2172

 السلا م علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں  علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں  کہ قربانی کے گوشت کو پندرہ دن تک  رکھ کر کھانا کیسا ہے جواب عنایت فرمائیں 

 المستفتی  محمد مشرف  واحدی  پپریا کپتان  کھیری





وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب



قربانی کا گوشت جب تک چاہیں پندرہ دن یا اس سے ذیادہ بھی رکھ کر کھائیں اور اس کو ذخیرہ کریں اس کی شرعی اجازت ہے البتہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے تین سے زیادہ کھانے سے منع فرمایا تھا بعد میں اس کی اجازت عطا فرمائی


چنانچہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں

ان النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال لا یاکل احدکم من لحم اضحية فوق ثلثة ايام

بےشک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی ایک بھی تین دن سے زیادہ اپنی قربانی کے گوشت میں سے نہ کھائے

حضرت سلیمان بن بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم كنت نهيتكم عن لحوم الاضاحى فوق ثلاث ليتسع ذو الطول على من لا طول له فكلو ما بدالكم واطعمواوا دخرو

رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے تمہیں تین دن سے زیادہ قربانی کے گوشت کو رکھنے سے منع کیا تھا تاکہ صاحب استطاعت لوگ غیر صاحب استطاعت لوگوں کے لئے وسعت پیدا کریں'تو اب تمھارے لئے جو ظاہر ہو اس کو خود کھاؤ اور دوسروں کو کھلاؤ اور ذخیرہ کرو۔

امام ترمذی علیہ الرحمہ نے ان دونوں احادیث مبارکہ کے درمیان تطبیق دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ

انما كان النهى من النبى صلى الله عليه وسلم متعقد مأثم رخص بعد ذلك نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے پہلے نہی وارد ہوئی تھی پھر اس کے بعد آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے رخصت عطا فرمائی

ترمذی شریف جلد ۱صفحہ /۲۷۷


فتاویٰ عالمگیری میں ہے

وله أن يدخرالكل لنفسه فوق ثلاثة أيام الا أن اطعامها والتصديق بها أفضل إلا أن يكون الرجل ذاعيال وغير موسع الحال فإن الأفضل له حينئذ أن يدعه لعيادة ويوسع عليهم به كذا فى البدايع.

قربانی کرنے والے کے لئے جائز ہے کہ وہ تین دن سے زیادہ کے لئے قربانی کا سارا گوشت اپنے لئے ذخیرہ کرلے مگر دوسروں کو کھلانا اور اس کو صدقہ کرنا افضل ہے

الا یہ کہ وہ شخص زیادہ اہل وعیال والا اور تنگ دست ہو تو اس کے لئے اس وقت افضل یہ ہے کہ اپنے لئے رکھ لے اور ان کے لئے اس گوشت کے ذریعے وسعت پیدا کرے بدائع میں اسی طرح ہے۔

فتاویٰ عالمگیری جلد ۵ صفحہ نمبر/۳۷۱

اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ قربانی کا گوشت تین دن سے زائد اپنے لئے اور گھر والوں کے کھانے کے لئے رکھ لینا بھی جائز اور بعض حدیثوں میں جو اس کی ممانعت آئی ہے وہ منسوخ ہے

بہار شریعت حصہ پندرہ صفحہ نمبر/۳۴۵ مکتبہ المدینہ کراچی۔


ماخوذ از فتاویٰ قربانی صفحہ نمبر/۹۳/۹۴


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

محمد الطاف حسین قادری عفی عنہ ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی

مسائل شرعیہ گروپ نمبر ۱

۴محرم الحرام ۱۴۴۴ھ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney