امام کا مقتدیوں کے برابر کھڑا ہو کر نماز پڑھانا کیسا؟


سوال نمبر 2181

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں 

 کہ امام صاحب ، مسجد میں جگہ ہونے کے باوجود بھی مقتدیوں کے درمیان کھڑے ہوں تو نماز ہوگی یا نہیں کیا حکم ہے؟ 

المستفتی محمد سلطان رضا 




وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب

اگر مقتدی اکیلا ہے تو امام کے برابر کھڑاہوگا اور اگر دومقتدی ہوں تو امام کے پیچھے کھڑیں ہوں گے کیوں کہ جب دو مقتدی ہوں تو امام کے برابر کھڑا ہونا مکروہ تنزیہی ہے اور دوسے زیادہ ہوں اور برابر کھڑیں ہوں تو مکروہ تحریمی ہے 


جیسا کہ حضور صدر الشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں 


اکیلا مقتدی مرد اگرچہ لڑکا ہو امام کی برابر دہنی جانب کھڑا ہو ، بائیں طرف یا پیچھے کھڑا ہونا مکروہ ہے ، دو مقتدی ہوں تو پیچھے کھڑیں ہوں ، برابر کھڑا ہونا مکروہ تنزیہی ہے ، دوسے زائد کا امام کی برابر کھڑا ہونا مکروہ تحریمی ہے


بہار شریعت حصہ سوم صفحہ ٥٨٥ دعوت اسلامی


   واللہ اعلم بالصواب

   کتبہ

محمد فرقان برکاتی امجدی

١٦ محرم الحرام ١٤٤٤ ھ

١٥ اگست ٢٠٢٢ ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney