حدیث میں ہے کہ شوہرکی ناشکری کرنا کفر ہے

 سوال نمبر 2197


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں  

شوہر کی نا شکری کرنا ایک طرح کا کفر ہے 

کیا یہ حدیث پاک ہے ؟ اگر ہے تو مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں 

سائل ....محمد ابوبکر قادری


وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون اللہ و رسولہ 

جی ہاں یہ حدیث ہے! مگر وہاں کفر سے مراد ناشکری ہے نہ کہ کفراعتقادی!

ملاحظہ کریں۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أُرِيتُ النَّارَ فَإِذَا أَكْثَرُ أَهْلِهَا النِّسَاءُ، يَكْفُرْنَ قِيلَ: أَيَكْفُرْنَ بِاللَّهِ؟ قَالَ: يَكْفُرْنَ العَشِيرَ، وَيَكْفُرْنَ الإِحْسَانَ، لَوْ أَحْسَنْتَ إِلَى إِحْدَاهُنَّ الدَّهْرَ، ثُمَّ رَأَتْ مِنْكَ شَيْئًا، قَالَتْ: مَا رَأَيْتُ مِنْكَ خَيْرًا قَطُّ

حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نےارشاد فرمایا مجھے جہنم دکھلائی گئی تو اس میں زیادہ تر عورتیں تھیں جو کفرکیا کرتی ہیں حضورﷺ سےدریافت کیا گیا وہ اللہ کے ساتھ کفر کرتی ہیں؟ حضورﷺ نے فرمایا وہ اپنےشورہ کی ناشکری کرتی ہیں۔ اور احسان کو جھٹلاتی ہیں۔ اگر تم پوری زندگی ان میں سے کسی کے ساتھ احسانات کرتے رہو۔ پھر تمہاری طرف سے کبھی کوئی ان کے خیال میں کمی بیشی ہوجاۓ تو فوراً کہ دیتی ہیں کہ میں نے کبھی بھی تم سے کوئی خوبی اچھاٸی نہیں دیکھی(الصحیح البخاری ، المجلدالاول ، کتاب الایمان ، ص٢١٢

{مکتبہ ترجمان اردو بازار دھلی)


مذکورہ حدیث مبارک سےصاف صاف عیاں ہے کہ جب نبی ﷺ پوچھاگیا کہ وہ عورتیں کیا اللہ کےساتھ کفرکرتی ہے تو حضور نےفرمایا نہیں! بلکہ وہ اپنےشوہر کی ناشکری کرتی ہے مثلا شوہر اپنی بیوی کے اپنی استطاعت کےمطابق حقوق ادا کرے اتفاقا کبھی کچھ کمبی بیشی ہوجاۓاس پر عورت آپ نے میرے کیا ہی ہے یا جب میں تمہارےنکاح میں آئی ہوں پریشان رہتی ہوں وغیرہ وغیرہ اس قسم کےجملے (کفر) یعنی ناشکری کہلاتے ہیں!

اسی طرح قرآن و احادیث میں بہت سے مقامات پر لفظ کفر آیا ہے مگر وہاں کفر بمعنی ناشکری و نافرمانی ہے جیساکہ اللہ قرآن میں ارشاد فرماتاہے۔ فَاذْكُرُوْنِیْۤ اَذْكُرْكُمْ وَ اشْكُرُوْا لِیْ وَ لَا تَكْفُرُوْنِ۠ تم میری یاد کرو میں تمہاراچرچا کروں گا اور میراحق مانو اور میری ناشکری نہ کرو{کنزالایمان /آیت نمبر/۱۵۲}

مذکورہ آیت مبارکہ میں حضور اعلیٰ حضرت نے ، تکفرون ، کامعنیٰ ناشکری لیاہے!

اور دوسری بات لغات میں کفر کےمخلتف معانی آئے ہیں مثلا ،اللہ تعالی کی ذات کا انکار کرنا

رسول کے رسالت کاانکار کرنا

ضروریات دین کا انکا کرنا

وغیرہ وغیرہ 

اور ایک ہوتا ہے اپنےکسی محسن کی ناشکری کرنا

ہٹ

ضد

{فیروزاللغات ، ص ١٠١٧}

لہذا جہاں بھی لفظ کفر مرقوم ہوگا وہاں سیاق و سباق کے اعتبار سےمعنیٰ لیاجائےگا اسی طرح دوسرےالفاظ!

 واللّٰه و رسولہ اعلم

کتبہ

عبیـــداللّٰه حنفــی بریلوی

٥ صفرالمظفر ۱۴۴۴ھ بروز اتوار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney