کیا دور خلافت میں اماموں کو تنخواہ دی جاتی تھی؟

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ  وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں مسجد کے امام کو تنخواہ دی جاتی تھی یا نہیں اس کے متعلق کتاب کے حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی  

سائل محمد منور رضا پورنیہ بہار 

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوہاپ

جی ہاں دورِِ خلافتِ سیدنا حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ میں اٸمہ و مٶذّنین کو تنخواہ وظاٸف دیۓ جاتےتھے بلکہ یہ احکام آپ ہی نے جاری فرماۓ اس سےقبل نہیں تھے!جیساکہ فیضان فاروق اعظم میں بحوالہ تاریخ بغداد ہے کہ:امیرالمومنین حضرت سیدنا عمرفاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے سب سے پہلے اٸمہ و مٶذنین کے مشاہیرے مقررفرماۓ حضرت حسن رحمةاللہ علیہ روایت کرتےہیں۔ ان عمربن الخطاب و عثمان بن عفان کانا یرزقان المٶذنین والاٸمة ، یعنی امیر المومنین حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ و امیر المومنین حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ مٶذن اور اماموں کو تنخواہیں دیتے تھے(جلداول ، اولیات عمرفاروق اعظم ص ٧٣٣ تا ٧٣٤،دعوت اسلامی)واللّٰه و رسولہ اعلم

کتبـــــہ

عبیـــداللّٰه حنفــی بریلوی مقـام دھــونرہ ٹانڈہ ضـــلع بریلی شــریف {یوپی}

١٠صفرالمظفر ۱۴۴۴؁ھ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney