(سلام علیکم کا مطلب کیاہوتاہے؟)

 سوال نمبر 2217


السلام وعلیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

مسئلہ:علما حضرات کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے برائے کرم جواب عنایت کریں "السلام علیکم"کو اکثر لوگ سلام علیکم کہتے ہیں تو کیا اس کا معنیٰ یہ ہوتا ہے کہ تم برباد ہو جاؤ؟

سوال پوچھنے کی وجہ یہ ہے کہ شوشل میڈیا میں ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے کہ سلام علیکم کا معنی ہوتا ہے کہ تم برباد ہو جاؤ جب کہ ایک مومن بھائی دوسرے مومن بھائی کو سلامتی کی دعا دیتا ہے تو کیا سلام علیکم جو کہتے ہیں وہ کیا واقعی اپنے بھائی کو بد دعا دیتے ہیں؟ برائے تشفی بخش اور تھوڑی وضاحت کے ساتھ جواب عنایت کریں

سائل :- فردوس رضا (اڑیسہ)

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب

سلام کے میم پر دوپیش کے ساتھ یعنی سلامٌ علیکم کا معنی ہوتاہے تم پر سلامتی ہو یعنی یہ بھی سلام ہے جیسا کہ قرآن مجید میں کئی ایک مقام پر یہ لفظ آیا ہے.

(۱)"وَ اِذَا جَآءَكَ الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِاٰیٰتِنَا فَقُلْ سَلٰمٌ عَلَیْكُمْ كَتَبَ رَبُّكُمْ عَلٰى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَۙ-اَنَّهٗ مَنْ عَمِلَ مِنْكُمْ سُوْٓءًۢا بِجَهَالَةٍ ثُمَّ تَابَ مِنْۢ بَعْدِهٖ وَ اَصْلَحَ فَاَنَّهٗ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ"اور جب تمہارےحضور وہ حاضر ہوں جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں تو ان سے فرماؤ تم پر سلام- (ترجمۂ کنز الایمان،سورہ انعام ۵۴)


(۲)"وَ بَیْنَهُمَا حِجَابٌۚ-وَ عَلَى الْاَعْرَافِ رِجَالٌ یَّعْرِفُوْنَ كُلًّۢا بِسِیْمٰىهُمْۚ-وَ نَادَوْا اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ اَنْ سَلٰمٌ عَلَیْكُمْ- لَمْ یَدْخُلُوْهَا وَ هُمْ یَطْمَعُوْنَ"اور جنت و دوزخ کے بیچ میں ایک پردہ ہے اور اعراف پر کچھ مرد ہوں گے کہ دونوں فریق کو ان کی پیشانیوں سے پہچانیں گے اور وہ جنتیوں کو پکاریں گے کہ سلام تم پر یہ جنت میں نہ گئے اور اس کی طمع رکھتے ہیں۔( ترجمۂ کنز الایمان،سورہ اعراف ۴۶)


(۳) "قَالَ سَلٰمٌ عَلَیْكَۚ-سَاَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّیْؕ-اِنَّهٗ كَانَ بِیْ حَفِیًّا"کہا بس تجھے سلام ہے قریب ہے کہ میں تیرے لیے اپنے رب سے معافی مانگوں گا بیشک وہ مجھ پرمہربان ہے۔(ترجمۂ کنز الایمان،سورہ مریم ۴۷)


اول دو آیتوں میں "سلامٌ علیکم" آیا ہے جس کا ترجمہ سرکار اعلی حضرت علیہ الرحمہ نے "سلام تم پر" کیا ہے اور آیت نمبر سوم میں سلامٌ علیک کا ترجمہ "سلام تجھے" کیاہے. اگر سلام علیکم کا ترجمہ ہوتاکہ تم برباد ہوجاؤ تو سلام تم پر کا ترجمہ نہ ہوتا جس سے معلوم ہوا سلام علیکم بھی سلام ہے یعنی سلامتی کی دعا اس سے ہوجاتی ہے حتی کہ کوئی صرف سلام کہے جب بھی سلام ہوجائے گا جیسا کہ سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی بار گاہ میں فرشتے جب مژدہ لے کر آئے تھے تو سلام ہی کہاتھا تو اس کے جواب میں سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے بھی سلام کہاتھا ارشاد ربانی ہے "وَ لَقَدْ جَآءَتْ رُسُلُنَاۤ اِبْرٰهِیْمَ بِالْبُشْرٰى قَالُوْا سَلٰمًاؕ-قَالَ سَلٰمٌ فَمَا لَبِثَ اَنْ جَآءَ بِعِجْلٍ حَنِیْذٍ"اور بیشک ہمارے فرشتے ابراہیم کے پاس مژدہ لے کر آئے بولے سلام کہا سلام پھر کچھ دیر نہ کی کہ ایک بچھڑا بھنا لے آئے ۔  (ترجمۂ کنز الایمان،سورہ ھود ۶۹)


اور اگر کوئی سلام کے میم پر دوپیش کے بجائے ایک پیش ایک ساکن استعمال کرکے "سلامُ علیکم" یا "سلامْ علیکم" کہے جب بھی سلامتی ہی کے معنی میں داخل ہوگا جیسا کی عوام الناس کہتے ہیں چونکہ انکی نیت بھی سلامتی پہونچانے کی ہوتی ہے ہاں اگر کوئی قرآن کی آیت میں تحریف کی نیت سے کہے تو وہ مجرم ہوگا اور اس پر شرعی گرفت ہوگی مگر عوام الناس کی نیت یہ نہیں ہوتی ہے.

ہاں اگر یوں سلام کیاجائے "السام علیکم" یعنی السلام میں سے میم سے قبل والے لام کو حذف کرکے تو اس کا مطلب ہوگا تم پر موت ہو ارشاد ربانی ہے "اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِیْنَ نُهُوْا عَنِ النَّجْوٰى ثُمَّ یَعُوْدُوْنَ لِمَا نُهُوْا عَنْهُ وَ یَتَنٰجَوْنَ بِالْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ وَ مَعْصِیَتِ الرَّسُوْلِ ٘-وَ اِذَا جَآءُوْكَ حَیَّوْكَ بِمَا لَمْ یُحَیِّكَ بِهِ اللّٰهُۙ-وَ یَقُوْلُوْنَ فِیْۤ اَنْفُسِهِمْ لَوْ لَا یُعَذِّبُنَا اللّٰهُ بِمَا نَقُوْلُؕ-حَسْبُهُمْ جَهَنَّمُۚ-یَصْلَوْنَهَاۚ-فَبِئْسَ الْمَصِیْرُ" کیا تم نے اُنھیں نہ دیکھا جنہیں بُری مشورت سے منع فرمایا گیا تھا پھر وہی کرتے ہیں جس کی ممانعت ہوئی تھی اور آپس میں گناہ اور حد سے بڑھنے اور رسول کی نافرمانی کے مشورے کرتے ہیں اور جب تمہارے حضور حاضر ہوتے ہیں تو ان لفظوں سے تمہیں مجرا کرتے ہیں جو لفظ اللہ نے تمہارے اعزاز میں نہ کہے اور اپنے دلوں میں کہتے ہیں ہمیں اللہ عذاب کیوں نہیں کرتا ہمارے اس کہنے پر انھیں جہنم بس ہے اس میں دھنسیں گے تو کیا ہی بُرا انجام۔(ترجمۂ کنز الایمان،سورہ مجادلہ ۸)


صراط الجنان میں(وَ اِذَا جَآءُوْكَ) کی تفسیر میں ہے کہ یہودی لوگ جب سرکارِ دو عالَم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں  حاضر ہوتے ہیں توکسی اچھے الفاظ سے سلام نہیں کرتے اور ان کے سلام کے الفاظ وہ نہیں  ہوتے جن سے اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو سلام فرمایا ہے بلکہ یوں  کہتے تھے ’’اَلسَّامُ عَلَیْکُمْ‘‘ یعنی تم پرموت آئے۔نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی اس کے جواب میں ’’ عَلَیْکُمْ‘‘یعنی تم پربھی موت آئے، فرمادیتے تھے.

اور بخاری شریف میں ہے "عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ الْيَهُودَ دَخَلُوا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالُوا:‏‏‏‏ السَّامُ عَلَيْكَ فَلَعَنْتُهُمْ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ مَا لَكِ، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَلَمْ تَسْمَعِي مَا قُلْتُ وَعَلَيْكُمْ"یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ بعض یہودی نبی کریم  ﷺ  کی خدمت میں آئے اور کہا السام عليك‏.‏(تم پر موت آئے)  میں نے ان پر لعنت بھیجی۔ آپ  ﷺ  نے فرمایا: کیا بات ہوئی؟   میں نے کہا کیا انہوں نے ابھی جو کہا تھا آپ نے نہیں سنا؟ آپ  ﷺ  نے فرمایا کیا اور تم نے نہیں سنا کہ میں نے اس کا کیا جواب دیا وعليكم یعنی تم پر بھی وہی آئے  (یعنی میں نے کوئی برا لفظ زبان سے نہیں نکالا صرف ان کی بات ان ہی پر لوٹا دی۔(صحیح بخاری حدیث نمبر۲۹۳۵)

 اور سنن ابن ماجہ میں ہے "عَنْ عَائِشَةَ،‏‏‏‏ أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسٌ مِنْ الْيَهُودِ،‏‏‏‏ فَقَالُوا:‏‏‏‏ السَّامُ عَلَيْكَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ وَعَلَيْكُمْ" یعنی ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ  نبی اکرم ﷺ کے پاس کچھ یہودی آئے، اور کہا: السام عليك يا أبا القاسم  اے ابوالقاسم تم پر موت ہو ، تو آپ نے  (جواب میں صرف)  فرمایا:وعليكم اور تم پر بھی ہو۔(سنن ابن ماجہ حدیث نمبر۳۶۹۸)

اس طرح کتب حدیث میں کئی ایک حدیثیں ہیں جس سے معلوم ہواکہ السلام علیکم کے بجائے السام علیکم کہنا غلط ہے کیونکہ اس کا مطلب ہوتاہے تم پر موت ہو.مگرسلام علیکم کا مطلب درست ہے مگر بہتر یہ ہے کہ "السلام علیکم" یعنی سلام کے میم پر ایک پیش کے ساتھ "السلامُ علیکم" کہاجائے اور جواب میں وعلیکم کے میم پر پیش اور السلام میں سین پر تشدید لگاکر جواب دیا جائے "وعلیکمُ السَّلام" واللہ اعلم بالصواب

کتبہ 

فقیر تاج محمد قادری واحدی







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney