بیٹھ کر نفل پڑھنا کیساہے؟

 سوال نمبر 2222
السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ پنج وقتہ نمازوں میں جو نوافل ہے اس کو بیٹھ کر پڑھنا افضل ہے یا کھڑے ہو کر پڑھنا افضل ہے تفصیلی جواب عنایت فرمائیں حضرات علمائے بڑی مہربانی ہوگی محمد نوشاد رضا نوری ارریہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب: کھڑے ہوکر نفل نماز پڑھنا افضل ہے بلا عذر بیٹھ کر پڑھنے میں آدھا ثواب ہے کھڑے ہوکر پڑھنے کی طاقت ہوتے ہوئے بھی بیٹھ کر نفل نماز پڑھ سکتے ہیں البتہ عذر کی وجہ سے بیٹھ کر پڑھے تو ثواب میں کمی نہیں ہوگی ") جیساکہ مجدد اعظم فقیہ باکمال سیدی سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری محقق فاضل بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں) نفل نماز کھڑے ہوکر پڑھنا افضل ہے بیٹھ کر پڑھنے میں آدھا ثواب ہے "رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم ارشاد فرماتے ہیں" ان صلي قائما فهو افضل ومن صلي قاعدا فله نصف اجرالقا ئم "اور اگر کھڑے ہوکر پڑھے تو وہ افضل ہے اور جو بیٹھ کر پڑھے اس کے لئے کھڑے ہوکر پڑھنے والے سے نصف ثواب ہے "اھ (فتاویٰ رضویہ ج / 7/ص/ 438 رضا فاؤنڈیشن) 

بہار شریعت میں ہے:کھڑے ہو کر پڑھنے کی قدرت ہو جب بھی بیٹھ کر نفل پڑھ سکتے ہیں  مگر کھڑے ہو کر پڑھنا افضل  ہے کہ حدیث میں  فرمایا بیٹھ کر پڑھنے والے کی نماز کھڑے ہو کر پڑھنے والے کی نصف ہے  اور عذر کی وجہ سے بیٹھ کر پڑھے تو ثواب میں  کمی نہ ہوگی یہ جو آج کل عام رواج پڑ گیا ہے کہ نفل بیٹھ کر پڑھا کرتے ہیں  بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ شاید بیٹھ کر پڑھنے کو افضل سمجھتے ہیں  ایسا ہے تو ان کا خیال غلط ہے وتر کے بعد جو دو رکعت نفل پڑھتے ہیں  ان کا بھی یہی حکم ہے کہ کھڑے ہو کر پڑھنا افضل ہے اور اس میں  اُس حدیث سے دلیل لانا کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے وتر کے بعد بیٹھ کر نفل پڑھے صحیح نہیں  کہ یہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلمکے مخصوصات میں  سے ہےچنانچہ صحیح مسلم شریف کی حدیث عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے ہے فرماتے ہیں  مجھے خبر پہنچی کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ بیٹھ کر پڑھنے والے کی نماز کھڑے ہو کر پڑھنے والے کی نماز سے آدھی ہے۔ اس کے بعد میں  حاضر خدمتِ اقدس ہوا تو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو بیٹھ کر نماز پڑھتے ہوئے پایا، سرِ اقدس پر میں  نے ہاتھ رکھا کہ بیمار تو نہیں  ارشاد فرمایا کیا ہے اے عبداللہ عرض کی، یا رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے توایسافرمایا ہے اور حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم بیٹھ کرنماز پڑھتے ہیں  فرمایا ہاں و لیکن میں  تم جیسا نہیں  امام ابراہیم حلبی و صاحب درمختار و صاحب ردالمحتار نے فرمایا کہ یہ حکم حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے خصائص سے ہے اور اسی حدیث سے استناد کیا"اھ بہار شریعت ج 1/ح /4مسئلہ /40/ص 670/ سنن و نوافل کا بیان /مکتبہ دعوت اسلامی ) 
کھڑے ہوکر نفل نماز پڑھنا افضل ہے بلاعذر بیٹھ کر پڑھنے میں آدھا ثواب ہے بیٹھ کر پڑھنے والے کی نماز کھڑے ہوکر پڑھنے والے کی نماز کے آدھی ہے اور یہ کہنا کہ نفل نماز بیٹھ کر پڑھنے کا حکم ہے غلط ہے البتہ نوافل میں فرائض و واجبات کی طرح قیام فرض نہیں ہے اور بیٹھ کر بھی پڑھنا جائز ہے یہی وجہ ہے کہ کھڑے ہوکر پڑھنے کی قدرت ہوتے ہوئے بھی بیٹھ کر نوافل پڑھ سکتے ہیں" 

درمختار ج/2/ص/36/ کتاب الصلوٰۃ میں ہے" و یتنفل مع قدرتہ علی القیام قاعدا و فیہ اجر غیر النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم علی النصف الا بعذر "اھ 

اس کے تحت ردالمحتار میں ہے"من صلی قائما فھو افضل و من صلی قاعدا فلہ نصف اجر القائم " اھ(فتاویٰ مرکز تربیت افتا ج/1/ص 272) ایساہی فتاویٰ فیض الرسول ج /1 ص / 240 پر ہے) واللہ اعلم بالصواب 
کتبہ
محمد ریحان رضا رضوی 
فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج 
ضلع کشن گنج بہار انڈیا 






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney