آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا عورت بھی فرض نماز میں اقامت کہے گی؟

 (سوال نمبر 2238)

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ کیا عورت بھی فرض نماز میں اقامت کہے گی؟ 
(سائل:محمد جاوید قادری، ممبئی)

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:عورت کسی بھی نماز کیلئے اقامت نہیں کہے گی۔چنانچہ علامہ حسن بن منصور اوزجندی حنفی متوفی٥٩٢ھ لکھتے ہیں:ولیس لجماعة النساء اذان واقامة۔ملخصًا
(فتاوی قاضیخان علی ھامش الھندیة،٧٨/١)
یعنی،عورتوں کی جماعت کیلئے اذان واقامت لازم نہیں ہے۔
   اور علامہ نظام الدین حنفی متوفی١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے ”خلاصة الفتاوی“ کے حوالے سے لکھا ہے:لیس علی النساء اذان ولا اقامة فان صلین بجماعة یصلین بغیر اذان واقامة وان صلین بھما جازت صلاتھن مع الاساءة ھکذا فی الخلاصة۔(الفتاوی الھندیة،٥٣/١)
یعنی،عورتوں پر اذان واقامت لازم نہیں ہے پس اگر وہ باجماعت نماز پڑھیں تو بغیر اذان واقامت کے نماز پڑھیں اور اگر انہوں نے اذان واقامت کے ساتھ نماز پڑھی تو اساءت کے ساتھ ان کی نماز ہوجائے گی اسی طرح ”خلاصة الفتاوی“ میں ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
پیر،٢٩/صفر،١٤٤٤ھ۔٢٥/ستمبر،٢٠٢٢ء






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney