جنتیوں کی عمر کیاہوگی؟

 (سوال نمبر 2251)

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ جنت میں داخل ہونے پر کیا عمر ہوگی؟ قرآن وحدیث کی روشنی جواب عنایت فرمائیں، مہربانی ہوگی۔ (سائل:غلام مرسلین بدایونی)

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:جنتی لوگ جنت میں ہمیشہ تیس یا تینتیس برس کی عمر کے معلوم ہوں گے اگرچہ وہ دنیا میں کسی بھی عمر میں فوت ہوئے ہوں۔چنانچہ حدیث شریف میں ہے:عن معاذ بن جبل ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال یدخل اھل الجنة الجنة جردًا مردًا مکحلین ابناء ثلاثین او ثلاث وثلاثین سنة۔(سنن الترمذی،٨١/٢)

یعنی،حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جنتی جنت میں اس حالت میں جائیں گے کہ ان کے جسم اور چہرے پر بال نہیں ہوں گے، سرمہ لگی ہوئی آنکھیں ہوں گی اور تیس یا تینتیس برس کی عمر کے ہوں گے۔

   اور دوسری حدیث میں فرمایا:من مات من اھل الجنة من صغیر او کبیر یردون بنی ثلاثین فی الجنة لا یزیدون علیھا ابدًا۔(سنن الترمذی،٨٣/٢)

یعنی،جو جنتی بچپن یا بڑھاپے میں انتقال کرجائے گا وہ جنت میں تیس برس کا بنادیا جائے گا یہ لوگ کبھی اس عمر سے زیادہ معلوم نہیں ہوں گے۔

   اِس حدیث شریف کے تحت مفتی احمد یار خان نعیمی حنفی متوفی١٣٩١ھ لکھتے ہیں:یعنی دنیا میں مؤمن کسی عمر میں فوت ہو بچہ یا بوڑھا جنت میں تیس سالہ جوان ہوگا اور اسی عمر پر ہمیشہ رہے گا کیونکہ وہاں دن رات مہینے سال نہیں جس سے عمر بڑھے۔خیال رہے کہ یہاں یردون کے معنی ہیں ہوجائیں گے، یہ معنی نہیں کہ لوٹائے جائیں گے ورنہ بچے کے لیے کلمہ درست کیسے ہو۔(مرآة المناجیح،٤٧٤/٧)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
جمعرات،٢/ربیع الاول،١٤٤٤ھ۔٢٩/ستمبر،٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney