تیسری رکعت میں بیٹھ گیا تو کیا کرے؟

(سوالنمبر2256)

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ کوئی عشاء کے چار فرض میں تیسری رکعت میں بیٹھ گیا اور التحیات پڑھنے کے بعد یاد آیا کس طرح بقیہ نماز ادا ہوگی کیا سجدہ سہو کافی ہوگا یا پھر نماز کا اعادہ واجب ہوگا؟
(سائل:زوہیب، پاکستان)

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:اِس صورت میں سجدۂ سہو کافی ہوگا۔چنانچہ علامہ نظام الدین حنفی متوفی١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے ”سجدۂ سہو“ کے بیان میں لکھا ہے:یجب اذا قعد فیما یقام او قام فیما یجلس فیہ وھو امام او منفرد۔(الفتاوی الھندیة،١٢٧/١)

یعنی،جب کوئی کھڑے ہونے کی جگہ بیٹھ جائے یا بیٹھنے کی جگہ کھڑا ہوجائے تو اس پر سجدۂ سہو واجب ہوگا چاہے وہ امام ہو یا منفرد۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
جمعہ،٣/ربیع الاول،١٤٤٤ھ۔٣٠/ستمبر،٢٠٢٢ء








ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney