آدھار سے روپیہ نکال کر کم دینا کیساہے؟

(سوال نمبر 2260)

 السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ میری آن لائن سروس بینک کی دکان ہے، لوگ آتے ہیں اور اپنے اکاؤنٹ سے پیسے نکلواتے ہیں یا ڈلواتے ہیں تو اس کے ایک ہزار روپے پر دس روپے لیتا ہوں، تو یہ دس روپے لینا مجھے جائز ہے یا ناجائز ہے۔
سائل:محمد عظیم سنبہلی، انڈیا

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:جائز ہے کیونکہ یہاں کام اور اجرت معلوم ہے لہٰذا یہ اجارے کی صورت ہے۔چنانچہ علامہ ابو الحسین احمد بن محمد قدوری حنفی متوفی٤٢٨ھ لکھتے ہیں:الاجارة عقد علی المنافع بعوض ولا تصح حتی تکون المنافع معلومة والاجرة معلومة۔(مختصر القدوری،ص٢٠٥)
یعنی،اجارہ ایسا عقد ہے جو منفعت(کام) پر بعوض واقع ہوتا ہے اور اجارہ صحیح نہیں ہوتا یہاں تک کہ کام اور اجرت معلوم ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
جمعرات،٩/ربیع الاول،١٤٤٤ھ۔٦/اکتوبر،٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney