سوال نمبر 2286
الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو طلاقِ بائن دے پھر اسی سے دوبارہ نکاح کرے تو اسے پھر سے مہر دینا واجب ہوگا یا نہیں؟
(سائل:غلام مصباحی، انڈیا)
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:اِس صورت میں دوبارہ نکاح کا مہر واجب ہوگا۔چنانچہ علامہ زین الدین ابن نجیم حنفی متوفی٩٧٠ھ لکھتے ہیں:ان المھر یجب بالعقد۔۔۔لو طلقھا بائنا بعد الدخول ثم تزوجھا ثانیا فی العدة وجب کمال المھر الثانی۔
(البحر الرائق شرح کنز الدقائق،١٥٣/٣)
یعنی،عقدِ نکاح کے ذریعے مہر واجب ہوتا ہے پس اگر کوئی اپنی مدخولہ بیوی کو طلاقِ بائن دے پھر اسی سے عدت کے اندر دوبارہ نکاح کرے تو شوہر پر دوسرے نکاح کا مکمل مہر واجب ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
پیر،٢٠/ربیع الاول،١٤٤٤ھ۔١٧/اکتوبر،٢٠٢٢ء
(سائل:غلام مصباحی، انڈیا)
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:اِس صورت میں دوبارہ نکاح کا مہر واجب ہوگا۔چنانچہ علامہ زین الدین ابن نجیم حنفی متوفی٩٧٠ھ لکھتے ہیں:ان المھر یجب بالعقد۔۔۔لو طلقھا بائنا بعد الدخول ثم تزوجھا ثانیا فی العدة وجب کمال المھر الثانی۔
(البحر الرائق شرح کنز الدقائق،١٥٣/٣)
یعنی،عقدِ نکاح کے ذریعے مہر واجب ہوتا ہے پس اگر کوئی اپنی مدخولہ بیوی کو طلاقِ بائن دے پھر اسی سے عدت کے اندر دوبارہ نکاح کرے تو شوہر پر دوسرے نکاح کا مکمل مہر واجب ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
پیر،٢٠/ربیع الاول،١٤٤٤ھ۔١٧/اکتوبر،٢٠٢٢ء
0 تبصرے