منریگا میں فرضی نام ڈال کر حکومت سے رقم لیناکیساہے؟

 سوال نمبر 2290

السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ گاندھی منریگا جوکہ سرکاری کام ہے اس میں جو ٹھیکیدار ہوتے ہیں وہ کچھ فرضی لوگوں کا نام ڈلوادیتے ہیں مثلا زید ،بکر عمر خالد وغیرہ کانام تاکہ حکومت کولگے کہ یہ سب کام کرتے ہیں پھر حکومت مذکورہ لوگوں کے کھاتے میں رقم یعنی تنخواہ بھیجتی ہے تو ٹھیکیدار مذکورہ لوگوں کو بلواکر انکے کھاتے سے آدھار کے ذریعہ رقم نکال لیتے ہیں اور انہیں ایک ہزار پر سوروپیہ دیتے ہیں تو ایساکرنا درست ہے یانہیں؟نیز جوسوروپیہ زید عمر کو بلا کام کئے ملتاہے وہ لیناجائز ہے یا نہیں؟
سائل مصروف رضا قادری موہنیاں پلاسی ارریہ بہار
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
الجواب بعون اللہ و رسولہ
ٹھیکیداروں کا اس طرح رقم حاصل کرنا نیز عمر بکر کا رقم کا لینا سب ناجائز و حرام ہے لہذا اس رقم کو صدقہ کردیں اور آئندہ ایسی حرکت نہ کرنے کا عہد کرکے صدق دل سے توبہ کرلیں کیوں کہ یہ حکومت کو دھوکہ دیناہے اور اسلام میں دھوکہ قطعاجائز نہیں خواہ اپنا ہو یا غیر
حدیث شریف میں ہے"عن ابی ھریرة اَنَّ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ تَعَالیٰ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلیٰ صُبْرَۃِ طَعَامٍ فَاَدْخَلَ یَدَہٗ فِیْھَا، فَنَالَتْ اَصَابِعُہٗ بَلَلاً فَقَالَ: مَا ہٰذَا یَا صَاحِبَ الطَّعَامِ؟ قَالَ اَصَابَتْہُ السَّمَائُ یَارَسُوْلَ اللہِ۔ قَالَ: اَفَلاَ جَعَلْتَہٗ فَوْقَ الطَّعَامِ کَیْ یَراہُ النَّاسُ، مَنْ غَشَّ فَلَیْسَ مِنِّی"حضرت ابوہریرہ سےروایت ہے ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کا ایک غلے کے ڈھیر کےپاس سے گزر ہوا ۔ آپ نے اپنا ہاتھ اس غلے میں داخل کیا تو ہاتھ میں تری پائی۔ یعنی اوپر غلہ سوکھا تھا اور نیچے گیلا تھا تو آپ نے فرمایا: یہ کیا ہے؟ غلہ فروخت کرنےوالےنے جواب دیا: یارسول اللہ ﷺ آسمان سے بارش ہونے کی وجہ سے گیلا ہوگیا  آپ نے فرمایا: اسے اوپر کیوں نہ کیا کہ لوگ اسے دیکھ لیتے، جس نے دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں ہے(الصحیح المسلم ، المجلدالاول ، کتاب الایمان ، ص ۷۰مجلس برکات)
دوسری روایت میں ہے"عن أبي بكر الصديق عن النبی ﷺ قال لا يدخل الجنة خِبٌّ ولا بخيل ولامنان"حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دھوکہ باز  کنجوس اور احسان جتلانےوالا جنت میں داخل نہیں ہو گا(جامع الترمذی ، المجلدالثانی ، ابواب البر والصلة ، ص ۱۸مجلس برکات)
سیدی اعلیٰ حضرت تحریر فرماتےہیں! مکرو فریب اور ڈرا دھمکاکر کسی سےمال لینا قطعی حرام ہے(فتاویٰ رضویہ ، جلد۱۹، ص۶۵۳ رضافاؤنڈیشن لاھور)واللہ و رسولہ اعلم 
کتبہ 
عبیداللہ حنفی بریلوی مقام دھونرہ ٹانڈہ ضلع بریلی شریف {یوپی}
۱۴ ربیع النور۱۴۴۳ بروز منگل







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney