سوال نمبر 2291
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس مسٸلہ کےبارے میں
مصافحہ کا سنت طریقہ کیا ہے کچھ لوگ مصافحہ کرتے وقت انگوٹھا سے انگوٹھا ملاتے ہیں اوراس طریقہ کو سنت کہتےہیں
کیا یہ صحیح ہے
المستفتی حافظ صابر حسین پورنوی علاقہ باٸسی پورنیہ بہار
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
مصافحہ کرنا سنت ہے اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ ہر ایک اپنا داہنا ہاتھ دوسرے کے داہنے ہاتھ سے اور بایاں ہاتھ بائیں ہاتھ سے ملائے اور انگوٹھا دبائے۔
حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں
بہار شریعت میں
مصافحہ کا طریقہ یہ ہے بخاری شریف وغیرہ میں عبداﷲ بن مسعودرضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے مروی ہےکہ حضور اقدس صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم کا دستِ مبارک ان کے دونوں ہاتھوں کے درمیان میں تھا یعنی ہر ایک کا ایک ہاتھ دوسرے کے دونوں ہاتھوں کے درمیان میں ہو دوسرا طریقہ جس کو بعض فقہا نے بیان کیا اور اس کی نسبت بھی وہ کہتے ہیں کہ حدیث سے ثابت ہے وہ یہ کہ ہر ایک اپنا داہنا ہاتھ دوسرے کے دہنے سے اور بایاں بائیں سے ملائے اور انگوٹھے کو دبائے کہ انگوٹھے میں ایک رگ ہے کہ اس کے پکڑنے سے محبت پیدا ہوتی ہے۔
حصہ شانزدہم صفحہ نمبر/۴۷۴
دعوت اسلامی
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
محمد الطاف حسین قادری عفی عنہ ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی
کیافرماتےہیں مفتیان کرام اس مسٸلہ کےبارے میں
مصافحہ کا سنت طریقہ کیا ہے کچھ لوگ مصافحہ کرتے وقت انگوٹھا سے انگوٹھا ملاتے ہیں اوراس طریقہ کو سنت کہتےہیں
کیا یہ صحیح ہے
المستفتی حافظ صابر حسین پورنوی علاقہ باٸسی پورنیہ بہار
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
مصافحہ کرنا سنت ہے اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ ہر ایک اپنا داہنا ہاتھ دوسرے کے داہنے ہاتھ سے اور بایاں ہاتھ بائیں ہاتھ سے ملائے اور انگوٹھا دبائے۔
حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں
بہار شریعت میں
مصافحہ کا طریقہ یہ ہے بخاری شریف وغیرہ میں عبداﷲ بن مسعودرضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے مروی ہےکہ حضور اقدس صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم کا دستِ مبارک ان کے دونوں ہاتھوں کے درمیان میں تھا یعنی ہر ایک کا ایک ہاتھ دوسرے کے دونوں ہاتھوں کے درمیان میں ہو دوسرا طریقہ جس کو بعض فقہا نے بیان کیا اور اس کی نسبت بھی وہ کہتے ہیں کہ حدیث سے ثابت ہے وہ یہ کہ ہر ایک اپنا داہنا ہاتھ دوسرے کے دہنے سے اور بایاں بائیں سے ملائے اور انگوٹھے کو دبائے کہ انگوٹھے میں ایک رگ ہے کہ اس کے پکڑنے سے محبت پیدا ہوتی ہے۔
حصہ شانزدہم صفحہ نمبر/۴۷۴
دعوت اسلامی
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
محمد الطاف حسین قادری عفی عنہ ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی
0 تبصرے