احتیاطا تجدید نکاح کیا تو مہر دینا ہوگا

 (سوال نمبر 2771)


الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ کیا احتیاطًا تجدیدِ نکاح کی صورت میں مہر دینا واجب ہے؟
(سائل:محمد ہارون، انڈیا)

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:اِس صورت میں بیوی کو دوبارہ نکاح کا مہر دینا واجب نہیں ہے۔چنانچہ علامہ حافظ الدین ابن بزار کردری حنفی متوفی٨٢٧ھ اور ان کے حوالے سے علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی حنفی متوفی١٢٥٢ھ لکھتے ہیں:ان جدد النکاح للاحتیاط لا یلزم الزیادة بلا نزاع۔(واللفظ للأول)(الفتاوی البزازیة علی ھامش الھندیة،١٣٣/٤)(رد المحتار،١١٣/٣)

یعنی،اگر احتیاطًا تجدیدِ نکاح کیا تو مہر کی زیادتی بلا اختلاف لازم نہیں ہوگی۔

   اور صدر الشریعہ محمد امجد علی اعظمی حنفی متوفی١٣٦٧ھ لکھتے ہیں:محض احتیاطاً تجدید نکاح کی تو دوبارہ نکاح کا مہر واجب نہ ہوا۔(بہار شریعت،٦٩/٢)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
اتوار،١٢/ربیع الاول،١٤٤٤ھ۔٩/اکتوبر،٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney