چچیرے نانا کی نواسی سے نکاح جائز ہے یانہیں؟

 سوال نمبر 2321

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اِس مسئلہ میں کہ کیا اپنی ماں کے چاچا کی نواسی سے نکاح جائز ہے؟
(سائل:کاشف، جموں)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:جائز ہے کہ یہ مُحرّمات سے نہیں ہے۔چنانچہ قُرآنِ کریم میں ہے:وَ اُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ۔(النساء:٢٤/٤)
ترجمہ، اور ان کے سوا جو رہیں وہ تمہیں حلال ہیں۔(کنز الایمان)
   اور یہ اِس لئے کہ جب چچا زاد بہن سے نکاح جائز ہے تو ماں کے چچا کی نواسی سے نکاح کرنا بدرجہ اَولیٰ جائز ہے کہ یہ اور دُور کا رشتہ ہے۔چنانچہ علامہ کمال الدین ابن ہمام حنفی متوفی٨٦١ھ لکھتے ہیں:تحل بنات العمات والاعمام والخالات والاخوال۔(فتح القدیر،١١٧/٣)
یعنی،پھوپھی، چچا، خالہ اور ماموں کی لڑکیوں سے نکاح حلال ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان،کراچی
اتوار،٢٤/ربیع الآخر،١٤٤٤ھ۔٢٠/نومبر،٢٠٢٢م






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney