دوبیٹا تین بیٹیوں میں مال کیسے تقسیم ہوگا؟

سوال نمبر 2361

 الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اِس مسئلہ میں کہ زید کا انتقال ہوگیا ترکہ میں ایک بیگھہ یعنی ۵۲ ڈیسمل زمین چھوڑا زید کا دو بیٹا تین بیٹیاں ہیں حصہ میں کس کو کتنی زمین ملے گی 

(سائل:محمد عارف رضوی کشنگنج بھار)

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:
    برتقدیر صدقِ سائل وانحصار ورثاء در مذکورین بعدِ اُمورِ ثلاثہ متقدّمہ علی الارث بحسبِ شرائطِ فرائض مرحوم کی مذکورہ زمین اُن کی اولاد کے درمیان سات حصوں پر تقسیم ہوگی اور وہ اِس طرح کہ ہر ایک بیٹے کو دو دو حصے ملیں گے اور ہر ایک بیٹی کو ایک ایک حصہ ملے گا کیونکہ بیٹے کا حصہ بیٹی کی بنسبت دُگنا ہوتا ہے۔چنانچہ قُرآنِ کریم میں ہے:یُوْصِیْكُمُ اللّٰهُ فِیْۤ اَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِ۔(النساء:١١/٤)
ترجمہ، اللہ تمہیں حکم دیتا ہے تمہاری اولاد کے بارے میں بیٹے کا حصہ دو بیٹیوں برابر۔(کنز الایمان)

    لہٰذا مرحوم کی ایک بیگھہ زمین یا اس کی قیمت کو سات حصوں پر تقسیم کرکے ہر ایک بیٹے کو دو دو حصے اور ہر ایک بیٹی کو ایک ایک حصہ دے دیں۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان،کراچی
بدھ،٤/جمادی الاخری،١٤٤٤ھ۔٢٨/دسمبر،٢٠٢٢ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney