زید نے اپنی نانی کا دودھ پیا ہے تو زید اپنی خالہ کی لڑکی سے نکاح کر سکتا ہے یا نہیں ؟

 سوال نمبر 2363


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے اپنی نانی کا دودھ پیا ہے تو زید اپنی خالہ کی لڑکی سے نکاح کر سکتا ہے یا نہیں ؟
سائل محمد فیضان
بھدوہی
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
الجواب بعون اللہ و رسولہ 
اگر ایام رضاعت میں یعنی ڈھاٸی سال کے اندر اندر زید نےاپنی نانی کا دودھ پیا ہے تو یہ اپنی خالہ کا رضاعی بھاٸی ہوا جس وجہ سے خالہ کی بیٹی زید کی رضاعی بھانجی ثابت ہوٸی زید اسکا رضاٸی ماموں ہوا لہذا زید کا خلیری بہن سے نکاح حرام ہے کیوں یہ اسکی رضاعی بھانجی ثابت ہوگٸ 
کیوں جس طریقےسے نسبی رشتے سےاصول و فروع حرام ہوجاتے اسی طریقے سے رضاعی رشتے بھی حرام ہوجاتےہیں 
 حدیث شریف میں ہے نبی کریم ﷺ ارشاد فرماتےہیں ۔۔۔ 
الرَّضَاعَةُ تُحَرِّمُ مَا تُحَرِّمُ الْوِلاَدَة 
 یعنی وہ رضاعی رشتے اسی وجہ سے حرام ہوجاتے ہیں جس وجہ وجہ سے نسبی رشتے حرام ہوتےہیں
صحیح البخاری ، المجلدالثانی ، کتاب النکاح ، ص ٧٦٤
{مجلس برکات}
علامہ شیخ ابوبکر بن علی بن الحدادی العبادی متوفی ٨٠٠ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔
وکذلک {أمھات التی أرضعتہ و بناتھا و أخواتھا وبنات اخیہ}  و بنات اختہ من الرضاعۃ لقول رسول ﷲ صلی ﷲ تعالی علیہ وسلم یحرم من الرضاع مایحرم من النسب
 
{اور اسی طرح وہ ماٸیں جن سےرضاعت حاصل ہے پس ان کی بیٹیاں اور انکی بہنیں اور بھتیجیاں} رضاعی بہن کی بیٹیاں بھی حرام ہیں نبی کریم ﷺ کے اس فرمان عالیشان کی وجہ سے جو نسب سے حرام ہوجاتے ہیں وہ دودھ سے بھی حرام ہوجاتےہیں
الجوھرة النیرة ، المجلدالثانی ، کتاب النکاح ، ص ١١٠
{بیروت لبنان}
حدیث مبارک و ادلہ جلیلہ سے ظاہر و باہر ہے کہ زید کی خلیری بہن رضاعی بھانجی ہونے کے سبب زید پر حرام ہے!
ہاں اگر زید نے اپنی نانی کادودھ ڈھاٸی سال کی عمر ہوجانے کےبعد پیا ہے تو رضاعت ثابت نہیں ہوگی تب وہ زید کی فقط خلیری بہن ثابت ہوگی جس وجہ سے نکاح درست ہوگا ورنہ نہیں 
واللہ و رسولہ اعلم 
کتبہ 
عبیداللّٰه حنفی بریلوی مقام دھونرہ ٹانڈہ ضلع بریلی شریف {یوپی}
٢٣جمادی الثانی ١٤٤٤ھ













ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney