امام نیت کس طرح کرے

 سوال نمبر 2556


السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسٔلہ میں کہ امام جب امامت کرائے تو اپنے پیچھے موجود جماعت کی اور بعد میں آنے والوں کی نیت کس طرح کرےگا 

المستفتی عبدالرزاق قادری


وعلیکم السلام ورحمۃ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

امام کو نہ جماعت کی نیت کی ضرورت ہے نہ کسی مقتدی کی امام اپنی نماز کی نیت کریگا جیسا کہ منفرد کرتاہے!

دوسری بات جب امام جماعت کراتا ہے تو اسکی نیت خود بخود ہوجاتی کہ میں نماز پڑھانےجار رہاوں!

بہر حال امام کا جماعت کی نیت کرنا کار ثواب ہے مگر واجب نہیں علامہ سیدامین ابن عابدین شامی حنفی متوفی١٢٥٢ھ تحریر فرماتےہیں والإمام ینوي صلاتہ فقط، ولا یشترط لصحة الاقتداء نیة إمامة المقتدي؛ بل لنیل الثواب عند اقتداء أحد بہ قولہ لصحة الاقتداءأي بل یشترط نیة إمامة المقتدي لنیل الإمام ثواب الجماعة 

اور امام صرف اپنی نماز کی نیت کرے صحت اقتدا کے لیے مقتدی کی امامت کی نیت شرط نہیں ہے بلکہ جب اس کی کوئی اقتدا کرے تو حصول ثواب کے لیے امامت کی نیت کرے۔ (الدرالمختار مع ردالمحتار ؛ المجلد الثالث ؛ کتاب الصلوٰۃ ؛ ص١٠٣)

اور  علامہ امام فخرالدین حسن بن منصور اوزجندی(متوفی ٥٩٢ ھ تحریر فرماتےہیں والامام ینوی ما ینوی المفرد لأنہ منفرد فی حق نفسہ ولایحتاج الی نیۃ الامامۃ 

امام کی نیت وہی ہے جو منفرد کی ہوا کرتی ہے بےشک وہ منفرد ہے اپنےحق میں لہذا امام کو امامت کی نیت کی ضرورت نہیں

فتاویٰ قاضی خان ؛ المجلد الأول ؛ کتاب الصلوٰۃ ؛ ص٨١

لہذا امام کو نہ امامت کی نیت ضروری ہے نہ آنےجانےوالے مقتدیوں کی 

واللہ اعلم ورسولہ

کتبہ

 عبیداللّٰه حنفی بریلوی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف ، یوپی

٢٠ / شوال المکرم؁١٤٤٥ھ

٣٠ /  اپریل ؁٢٠٢٣ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney