آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

قربانی کے جانور کے کان میں چھید کرنا

سوال نمبر 2580


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: ایسے جانور کی قربانی کا کیا حکم ہے جس کے کان میں نشانی کے لئے چھید کیا گیا ہو یا تھوڑا سا کان کٹا ہوا ہو؟؟

بحوالہ جواب عنایت فرمائیں کرم نوازی ہوگی۔

المستفتی: خان محمد صدیقی باڑمیر راجستھان الھند


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب: اگر کان چرا ہوا ہے یا چھید کیا ہوا ہے لیکن کان تہائی یا تہائی سے کم کٹاہوا ہے تو اس کی قربانی ہوجائے گی۔

حضرت علامہ شیخ نظام الدین اور علماء ہند کی ایک جماعت تحریر فرماتی ہے:

إن كان الذاهب كثيرا يمنع جواز التضحية و إن كان يسيراً لايمنع و إختلف أصحابنا بين القليل و الكثير فعن أبى حنيفة رحمه الله تعالى أربع روايات و روى محمد رحمه الله تعالى في الأصل و في الجامع أنه إذا كان ذهب الثلث أو أقل جاز و إن كان أكثر لايجوز و الصحيح أن الثلث و ما دونه قليل وما زاد عليه كثير و عليه الفتوى كذا في فتاوى قاضي خان اه‍.......

(ترجمہ:جن اعضاء کے تلف ہونے سے قربانی ناجائز ہوتی ان اعضاء کا اکثر حصہ تلف ہوجائے تو قربانی جائز نہیں ہے اور تھوڑا ہو تو جائز ہے اور قلیل و کثیر کے درمیان ہمارے اصحاب کا اختلاف ہے پس امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی چار روایات ہیں اور امام محمد علیہ الرحمہ نے "کتاب الاصل" میں روایت کی ہے اور "جامع الصغیر" میں ہے کہ جب کسی عضو ثلث یا اس سے کم تلف ہو تو قربانی جائز ہے اور زیادہ ہو تو جائز نہیں ہے اور صحیح قول یہ ہے کہ ثلث اور اس سے کم قلیل میں داخل ہے اور جو ثلث سے زیادہ ہے وہ کثیر میں داخل ہے اور اسی پر فتویٰ ہے اور اسی طرح فتاویٰ قاضی خاں میں ہے)۔

(الفتاوى الهنديه، کتاب الأضحية، الباب الخامس في بيان محل إقامة الواجب، جلد ٥، صفحہ ٢٩٨، مطبوعہ بولاق مصر المحمیۃ)۔

حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ:

جس کان یا دم یا چکی کٹی ہوں یعنی وہ اعضاء تہائی سے زیادہ کٹا ہو ان سب کی قربانی ناجائز ہے اور اگر کان یا دم یا چکی تہائی یا اس سے کم کٹی ہو تو جائز ہے اھ...

(بہار شریعت، قربانی کا بیان، جلت ۳، حصہ ١٥، صفحہ ٣٤١، مطبوعہ دعوت اسلامی)۔

والله تعالیٰ عزوجل و رسوله ﷺ أعلم بالصواب۔



کتبه: محمد وکیل صدیقی نقشبندی پھلودی راجستھان۔

خادم: الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان۔

٥ ذی الحجہ ١٤٤٥ھجری۔ ١١ جون ٢٠٢٤عیسوی۔ بروز منگل۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney