سوال نمبر 2591
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓدین ومفتیان شرع متین درج ذیل مسئلے میں کہ کسی نے کنڈوم استعمال کرکے صحبت کی اور انزال نہ ہوا تو غسل فرض ہوگا کہ نہیں اور فرج میں کنڈوم استعمال کرکے صرف حشفہ داخل کیا تو وہ بیوی مدخولہ کہلائے گی یا نہیں مستند حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں! المستفتی: محمد عارف خان دہلی
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
واضح رہے کہ کنڈوم کا غلاف اتنا باریک ہوتا ہے کہ اگر اسے لگاکر صحبت کی جاۓ تو عورت کی فرج داخل کی حرارت محسوس ہوتی ہے اور شوہر و بیوی دونوں کو لذت محسوس ہوتی ہے,لھٰذا اگر کوئی کنڈوم لگاکر حشفہ (عضو مخصوص کا سر) عورت کی شرم گاہ میں داخل کرے تو دونوں پر غسل واجب ہو جائےگا چاہے انزال ہو یا نہ ہو اور کنڈوم لگاکر صرف حشفہ داخل کرنے سے بھی عورت مدخولہ ہوجاتی ہے
درمختار میں مفتئ اعظم شام حضرت علامہ امام علاءالدین محمد بن علی حصکفی علیہ الرحمہ(المتوفٰی١٠شوال١٠٨٨ھ) فرماتے ہیں: "(أولج حشفته) أو قدرها (ملفوفة بخرقة، إن وجد لذة) الجماع (وجب) الغسل (وإلا لا) على الأصح والأحوط الوجوب"
یعنی: مرد نے اپنے حشفہ کو ( عورت ) کی شرمگاہ میں داخل کیا یا اسی کی مقدار اوپر کپڑا لپیٹ کر داخل کیا اگر لذت جماع پایا تو غسل واجب ہے ورنہ نہیں لیکن زیادہ احتیاط اور صحیح ترین قول پر غسل واجب ہوگا (الدرالمختار ج ١ ص ١٦٤)
حضرت سید احمد بن محمد بن اسماعیل المعروف بہ علامہ طحطاوی سہروردی علیہ الرحمہ (المتوفٰی ١٥ رجب ١٢٣١ھ) حاشیةالطحطاوی علی مراقی الفلاح شرح نورالایضاح میں فرماتے ہیں: "ولو لف ذکرہ بخرقة وأولجہ ولم ینزل فالأصح أنہ إن وجد حرارة الفرج واللذة وجب الغسل وإلا فلا والأحوط وجوب الغسل فی الوجہین لقولہ صلی اللہ علیہ و وآلہ وسلم: "إذا التقی الختانان وغابت الحشفة وجب الغسل أنزل أو لم ینزل"
یعنی: اگر کوئی اپنے عضو تناسل کو کپڑے سے لپیٹ کر ( عورت )کی شرگاہ میں داخل کرے اور انزال نہ ہو تو صحیح ترین قول یہ ہے کہ اگر شرمگاہ کی گرمی اور لذت محسوس کرے تو غسل واجب ہوگا ورنہ نہیں لیکن زیادہ محتاط قول یہی ہے کہ دونوں صورتوں میں غسل واجب ہوگا خواہ انزال ہو یا نہ ہو حضور رسول اللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے اس فرمان کے مطابق: "اگر دونوں ختنے مل جائیں اور حشفہ چھپ جاۓ تو غسل واجب ہے خواہ انزال ہو یا نہ ہو" (حاشیةالطحطاوی علی مراقی الفلاح کتاب الطھارة ص۹۸)
ایساہی بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع ١/ ٣٦ میں ہے
واللہ تعالٰی جل جلالہ و رسولہ الاعلٰی صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم اعلم بالصواب
کبتہ: سید محمد نذیرالہاشمی سہروردی نوری ارشدی
شاہی دارالقضا و آستانئہ عالیہ غوثیہ سہروردیہ داہود شریف الھند
٢٦ ذوالحجہ ١٤٤٥ھ
٣ جولائی ٢٠١٤ء بروز بدھ
0 تبصرے