سوال نمبر 2621
الســـــلام علیکــــــــم و رحمتہ اللهِ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء اہل سنن و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ زید نماز ظہر میں چار رکعات سنتِ مؤکدہ پڑھنے کے بعد ابھی دس منٹ جماعت قائم ہونے میں باقی ہے اسی دوران قضا نماز پڑھتا ہے۔ تو زید کا قضا نماز پڑھنا کیسا ہے ?
مدلل و مفصل جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں۔
المستفتی : محمد شاهجهاں قادری بلیاس بانکا بہار
(بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم)
الجواب بعون الملک الوھاب: قضا نماز کے لئے کوئی وقت متعین نہیں ہے البتہ طلوع، زوال، غروب ان اوقات ثلاثہ میں کوئی بھی نماز درست نیست علاوہ ان اوقات کے جمیع اوقات میں قضا نماز درست ہے۔
لہذا صورت مذکورہ میں زید کا سنتِ مؤکدہ ظہر کی بعد ادا کرنے کے قبل از وقتِ جماعت قضا نماز پڑھنا روا ہے۔
حضرت علامہ شیخ نظام الدین اور علماء ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے:
ثلات ساعات لاتجوز فیھا المکتوبۃ ولاصلاۃ الجنازۃ ولاسجدۃ التلاوۃ اھ.....
ترجمہ: تین اوقات ایسے ہیں جن میں فرض نماز اور نماز جنازہ اور سجدۂ تلاوت جائز نہیں ہے۔
(فتاویٰ ہندیہ، جلد ١، صفحہ ٥٢، مطبوعہ بولاق مصر المحمیۃ)۔
حضور صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ:
قضا کے لئے کوئی وقت معین نہیں عمر میں جب پڑھے گا برئ الذمہ ہوجائے گا مگر طلوع وغروب اور زوال کے وقت کہ ان وقتوں میں نماز جائز نہیں۔
(بہار شریعت، جلد ١، حصہ ٤، صفحہ ٧٠٢، مطبوعہ دعوت اسلامی)۔
کتبه: عبد الوکیل صدیقی نقشبندی پھلودی راجستھان الھند
خادم التدریس: الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان الھند
٨ ربیع الآخر ١٤٤٦ھ۔ ١٢ اکتوبر ٢٠٢٤ء۔ بروز سنیچر
0 تبصرے