سوال نمبر 2638
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین وہ مفتیان شرح متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید کے دو بیٹے ایک عمرو اور ایک بکر ، عمرو کی تین بیٹیاں اور بکر کےدو بیٹے دو بیٹی ہیں اور اب عمرو انتقال کر گیا اس کی اہلیہ موجود ہے کیا اس میں تقسیم کس طریقے سے ہوگی علماء کرام کی بارگاہ میں دست بستہ گزارش ہے کہ آپ قران و حدیث کی روشنی میں تقسیم فرما دیں نوازش ہوگی
سائل۔ عامر رضا منظری
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
ترکہ بعد وصال تقسیم ہوتا ہے اور زید کی زندگی میں ہی عمرو کا انتقال ہوگیا ہے اور زید کا ایک بیٹا موجود ہے اس لیے زید کے مال سے عمرو کی اولاد کو کچھ حصہ نہ ملے گا کیونکہ بیٹے کی موجودگی میں پوتا محروم ہوتاہے
جیسا کہ بخاری شریف حدیث نمبر 6735میں ہے
عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ بِأَهْلِهَا فَمَا بَقِيَ، فَهُوَ لِأَوْلَى رَجُلٍ ذَكَرٍ.
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا پہلے میراث ان کے وارثوں تک پہنچا دو اور جو باقی رہ جائے وہ اس کو ملے گا جو مرد میت کا بہت نزدیکی رشتہ دار ہو۔
اگر زید کے انتقال کے وقت اس کا کوئی بیٹا موجود نہ ہو بلکہ سب بیٹوں کی اولاد ہی موجود ہوں تو اس صورت میں تمام پوتوں کی طرح عمرو کی اولاد بھی حصہ پائے گی۔
لہذا زید کو اختیار ہے کہ وہ اپنے حیات میں ہی اپنے مرحوم بیٹے کی اولاد اور بیوی کو اپنی ملکیت میں سے بطور حسن سلوک دیدے اور اگر نہیں دے گا تو بھی زید پر کوئی گناہ نہیں
ہاں عمرو کی ملکیت میں جو کچھ مال تھا اب وہ وارثوں کا ہے چونکہ سوال سے ظاہر ہے کہ عمر کی تین بیٹیاں اور ایک بیوی ہے اس صورت میں عمرو کا جو کچھ بھی مال ہے اس کے آٹھ حصے کئے جائیں اور آٹھواں حصہ عمرو کی بیوی کا ہے ۔
قال اللہ تعالٰی
فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ وَصِیَّةٍ تُوْصُوْنَ بِهَاۤ اَوْ دَیْنٍؕ-(سورہ نساء)
پھر اگر تمہارے اولاد ہو تو ان کا تمہارے ترکہ میں سے آٹھواں جو وصیت تم کر جاؤ اور دین نکال کر
آٹھواں حصہ بیوی کو دینے کے بعد باقی مال برابر برابر تینوں بیٹیوں میں تقسیم ہو جائے گا
آسانی کے لئے یوں سمجھیں کہ تمام مال کے چوبیس حصہ کریں جن میں سے تین حصہ بیوی کا اور سات سات حصہ تینوں بیٹیوں کا۔
3 | بیوی |
7 | بیٹی |
7 | بیٹی |
7 | بیٹی |
24 |
نوٹ۔سوال سے جو ظاہر ہے اسی اعتبار سے جواب کو واضح کیا گیا ہے
واللہ اعلم بالصواب
فقط
محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی
0 تبصرے