آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

تین دن سے کم وقت میں قرآن مجید مکمل کرنا کیسا

 سوال نمبر   2651


السلام عليكم ورحمة اللّٰه وبرکاته

کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیانِ عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا تین دن سے کم وقت میں قرآن مجید مکمل کرنا صحیح ہے؟؟ رہنمائی فرمائیں شکریہ.  

المستفتی: طالب علی سلطان پور



وعلیکم السلام ورحمة اللّٰه وبرکاته


الجواب بعون الملک الوھاب:قرآن مجید ختم کرنے کے متعلق روایات مختلف ہیں بعض روایتوں میں چالیس دن بعض میں تیس دن، پچیس دن بیس دن، اور بعض میں سات اور تین دن مذکور ہیں، یہ احادیث لوگوں کے اعتبار سے مختلف ہیں، لیکن تین دن سے کم میں قرآن مجید ختم کرنا خلاف اولیٰ ہے۔

      ”سنن ابی داود شریف”میں ہے:”عن عبد الله يعنى ابن عمر و قال قال رسول الله صلی الله عليه لا يفقه من قرأ القرآن في أقل من ثلاث اھ....

ترجمہ: حضرت عبداللہ ان عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ اس شخص نے قرآن کو نہیں سمجھا جس نے تین دن سے کم میں قرآن مجید پڑھا۔

(کتاب الصلوٰۃ، جلد ۱، صفحہ ٢٠٧، مطبوعہ مکتبہ رحمانیہ)

        حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نے تحریر فرمایا ہے کہ:”تین دن سے کم میں قرآن کا ختم خلاف اولیٰ ہے، کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا:”جس نے تین رات سے کم میں قرآن پڑھا، اس نے سمجھا نہیں۔ اس حدیث کو ابو داؤد و ترمذی و نسائی نے عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت کیا۔

(بہار شریعت، حصہ سوم، جلد ١، صفحہ ٥٥١، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)

واللّٰه تعالیٰ أعلم بالصواب 


کتبه:عبد الوکیل صدیقی نقشبندی پھلودی راجستھان الھند 

خادم:الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان الھند 

٢٧ رجب المرجب ١٤٤٦ھ۔ ٢٨ جنوری ٢٠٢٥ء۔ بروز دو شنبہ (پیر)




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney