سوال نمبر 608
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کہ بارے میں کہ یاسین اور طہ نام رکھنا کیسا ہے ؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی
سائل :- محمد ظفرالدین
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعون الملک الوہاب
یٰسین اور طہ نام رکھنا غلط ہے ، یعنی درست نہیں ہے
حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مولانا مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نے ایسا ہی ایک مسئلہ ( اسلامی اخلاق و آداب ) کے صفحہ نمبر ٢٥٧ میں تحریر فرمایا ہے ، وہ لکھتے ہیں کہ یس اور طہ نام بھی نہ رکھے جائیں کہ یہ مقطعات قرآنیہ سے ہیں جن کے معنی معلوم نہیں ظاہر یہ ہے کہ یہ اسمائے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے ہیں اور بعض علماء نے اسمائے الہیہ سے کہا :
بہر حال جب معنی معلوم نہیں تو ہو سکتا ہے کہ اس کے ایسے معنیٰ ہوں جو حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے ساتھ خاص ہوں اور ان ناموں کے ساتھ محمد ملا کر محمد طہ، محمد یس کہنا بھی ممانعت کو دفع نہیں کرے گا حوالہ ( اسلامی اخلاق و آداب ) صفحہ ٢٥٧
اس لیے لوگوں کو اپنے بچوں کے نام ایسے نہیں رکھنے چاہیے -
البتہ اگر کوئی غلام یٰسین یا غلام طہ رکھے تو اس کی اجازت ہے رکھ سکتا ہے -
واللہ تعالی اعلم
کتبہ
گداے حبیب ملت محمد سالک رضا حبیبی
اڈیشا ، جالیسر ، پچھم باڑ
رابطہ نمبر ٨٦٥٨٨٢٨٣١٢
2 تبصرے
جی ماشاءاللہ بہت عمدہ وضاحت فرمایا آپ نے..... شکراجزیلا
جواب دیںحذف کریںبہت اچھا سمجھ آیا بہت بہت شکریہ
جواب دیںحذف کریں