سوال نمبر 1277
لسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیا جنت میں بھی لوگ عبادت کریں گے جیسے نماز روزہ تلاوت قرآن وغیرہ جواب عنایت فرمائیں ؟
المستفتی:۔ محمد گلبہار عالم رضوی کھمار پو کھر اتر دیناجپور بنگال
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب:
عبادت صرف دنیا ہی میں ہے کیونکہ دنیا دار العمل ہے اور آخرت دار الجزا ء یعنی دنیا میں عبادت کرنی ہے اور یوم آخرت میں اس کا بدلا دیا جائے گا
ارشاد ربا نی ہے: ’’فَالْیَوْمَ لَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَیْــٴًـا وَّ لَا تُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ‘‘
تو آج کسی جان پر کچھ ظلم نہ ہوگا اور تمہیں بدلہ نہ ملے گا مگر اپنے کئے کا۔ (سورہ یسین آیت ۵۴)
نیز فرماتا ہے: ’’ اِنَّ اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ الْیَوْمَ فِیْ شُغُلٍ فٰكِهُوْنَ‘‘
بے شک جنت والے آج دل کے بہلاؤں میں چین کرتے ہیں ۔
(سورہ یٰسین ۵۵)
خلاصۂ کلام یہ ہے کہ جنت میں کسی کو عبادت نہیں کرنی ہو گی بلکہ وہاں آرام ہی آرام ہوگا ہر طرح کی غذا،پھل ،کھانے ،یعنی نعمت خاوندی موجود ہوگی ۔
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ: فقیر تاج محمد قادری واحدی
۱۶/ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۲
۲/ جنوری ۲۰۲۱
1 تبصرے
فجر کی سنت کب ادا کرے۔
جواب دیںحذف کریں